6 اکتوبر 2024 - 10:04
سات اکتوبر کے معرکہ طوفان الاقصیٰ نے فلسطین کو علاقے اور دنیا کا مرکزی مسئلہ بنا دیا، جابری انصاری

اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی، ارنا کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر سے پہلے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ مسئلہ فلسطین کو فراموش کر دیا گیا ہے، اس لیے طوفان الاقصیٰ کے منصوبہ سازوں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہئے جنہوں نے مسئلہ فلسطین کو علاقے اور دنیا کا مرکزی مسئلہ بنا دیا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا کے مطابق وزارت خارجہ کے سابق ترجمان اور ارنا کے مینیجنگ ڈائریکٹر حسین جابری انصاری نے ہفتے کے روز ٹی وی پر ایک انٹرویو فلسطین، لبنان اور خطے کی تازہ ترین پیش رفت کا تجزیہ پیش کیا۔

حسین جابری انصاری نے کہا سات اکتوبر 2023 سے قبل صہیونی ریاست کی کارکردگی اور آپریشن طوفان الاقصیٰ کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا:

سات اکتوبر کے موقع پر ہمیں ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جس کا خلاصہ گذشتہ سال نیتن یاہو کی تقریر میں بیان ہؤا۔ نیتن یاہو کی تقریر کا خلاصہ یہ تھا کہ مسئلہ فلسطین ختم ہو چکا ہے اور اسرائیل 98 فیصد عرب دنیا کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔

حقیقت میں بھی اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کے تعلقات کو معمول پر لانے کا آغاز سعودی عرب سے ہوا تھا اور یہ سلسلہ دوسرے عرب ممالک پھیلتا جا رہا تھا لیکن 7 اکتوبر کے دن اس عمل کو ایک جھٹکا لگا اور وسیع پیمانے پر اسرائیل کی بدنامی سے موجودہ نسل ہی نہيں بلکہ آنے والی نسلوں کے لئے بھی ایسا ماحول بن گیا جس میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا امکان ختم ہو گیا۔

مسئلہ فلسطین ایک مردہ مسئلے کی شکل کے بجائے اب خطے کا سب سے اہم مسئلہ بن گیا اور اس کے لئے ہمیں طوفان الاقصیٰ کے منصوبہ سازوں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہئے جنہوں نے مسئلہ فلسطین کو ایک مرکزی مسئلہ بنا دیا جبکہ 7 اکتوبر سے پہلے فلسطینی کاز کو ایک بھولا بسرا مسئلہ سمجھا جانے لگا تھا۔

سات اکتوبر کے بعد کے حالات نے ـ دو دہائیوں تک طاقِ نسیاں میں رہنے کے بعد، مسئلہ فلسطین کو ایک مرکزی مسئلے میں تبدیل کر دیا، اور اسے طوفان الاقصیٰ کی سب سے اہم کامیابی سمجھا جاتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110